آرمی چیف کی لائق تقلید روشن و رخشاں روایت
یہ امر لائق ستائش ہے کہ آرمی چیف نے آرمی ہاو¿س میں اپنے اہل و عیال اور احباب و اقارب کے ساتھ گزارنے کے بجائے ہر دینی اور قومی تہوارمیدان جنگ میں بر سر پیکار افواج کے جوانوں اور افسروں کے ساتھ منانے کی شجاعانہ روایت کا احیا ءکرکے قرون اولیٰ کے سپہ سالاروں کی یادیں قوم کے ذہنوں میں تازہ کردی ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے عید فوجی آپریشنز میں مصروف فوجی اہلکاروں کے ساتھ منانے کی سنہری روایت ڈالی ہے، جو لائق تقلید ہے۔ ان کے اس چلن نے قومی قیادت کو بھی اپنا قبلہ اور روایت درست کرنے کا پیغام دیا ہے کہ وہ چھوٹی اور بڑی عید سعودی عرب،دوبئی اور لندن میں گزارنے کے بجائے اپنے عوام کے درمیان منائیں تاکہ انہیں ان کی تکالیف ،مصائب اور مشکلات کا ادراک ہو اور عوام بھی یہ محسوس کریں کہ ان کے قائدین کو ملک و قوم سے محبت ہے اور وہ خوشی کے تہوار وں کے موقع پر ان کے درمیان موجود ہوتے ہیں۔ ان کی عدم موجودگی کا ” عذر“بھلے سے کتنا ہی معقول ہو، وہ اپنے پروگرام ایک دودن آگے پیچھے کرسکتے ہیں۔اس سے قبل بھی آرمی چیف وزیرستان میں جوانوں کے ساتھ عیدیں منا چکے ہیں اور یہ پہلی بار تھی کہ اس موقع پر انہوں نے ایل او سی کا دورہ کیا۔ آپ کو یہ جان کر مزید مسرت ہوگی کہ آرمی چیف نے عید کی شب ایل او سی پر فرائض منصبی اداکرتے ہوئے بسر کی اور عید کی نماز خیبر ایجنسی میں ہی پاک فوج کے اہلکاروں کے ساتھ ادا کی۔آرمی چیف نے اس موقع پر کہا ” پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج کے ساتھ ہے اور ہم تمام دشمنوں کو شکست دیں گے، چاہے غیر ملکی ہو یا مقامی”۔آرمی چیف نے مزید کہاکہ پوری قوم کو پاکستان کے دشمنوں کی کسی بھی سرگرمی کو روکنے کے لیے متحد ہوجانا چاہئے۔ان کے اس اقدام سے ہر عید کے موقع پر عوام کی خوشیاں دوبالا ہو جاتی ہیں کہ انہیں فکر مند ہونے کی ضرور ت نہیں کہ دفاع وطن کی فصیلوں پر جاگنے والے مجاہد اور ان کا سپہ سالار چوکس ، چوکنا اور ہوشیار وبیدار ہے۔ اس نے اپنی نیندیں اور عیدیں بھی دفاع وطن کے لئے مختص کردی ہیں۔
کون نہیں جانتا کہ اس وقت ہم حالت جنگ میں ہیں۔ افواج پاکستان کے اہداف واضح ہیں یہی وجہ ہے کہ ملک، قوم ،سکیورٹی ادارے اور سیاستدان مل کر اس جنگ میں بقد ر جثہ اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ اس اتحاد و اتفاق کا نتیجہ ہے کہ افواج کو قدم قدم اور سانس سانس کامیابیاں اور کامرانیاں مل رہی ہیں۔ ضرب عضب آپریش میں کامیابیوں نے افواج کا مورال بلند کیا اور فوج پر قوم کے اعتماد میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔ فوج اور اس کے سربراہ نے جس عزم اور جس جرا¿ت کا اظہار کیا ہے پوری قوم اس عزم اور جرا¿ت پر افواج پاکستان کے سربراہ کی قائدانہ صلاحیتوں اور سپہ سالارانہ اہلیتوں کو شب ر روز گلہائے تحسین پیش کر رہی ہے۔ وہ پاکستانی افواج کے پہلے سربراہ ہیں،جنہیں عوام کی جانب سے اتنی بھرپور عقیدت اور محبت ملی ہے۔ وہ قومی امنگوں اور جذبوں کی ڈرائیونگ سیٹ پر ہیں۔ بلاشبہ وہ ملک وقوم کے مقبول اور محبوب ترین ہیرو ہیں۔اسلام آباد میں نیویارک ٹائمز کے نمائندہ کے طور پر کام کرنے کے بعد 2013ءمیں واپس جانیوالے ڈیکلن واش نے درست کہا تھاکہ’ جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں فوج نے عسکریت پسندوں کیخلاف مہم کے دوران ایک بڑی حمایت حاصل کر لی اور اپنی کارکردگی اور مستعدی سے عوام کے دلوں میں جگہ بنالی ہے۔